ہماری تمام کامیابی کا راز یہ تھا ہم وقت کو عین چوٹی سے پکڑ لیتے تھے دوسروں کی عادت تھی وہ قیمتی وقت میں ڈھیل ڈھال کرتے رہتے، ہر قدم پر ہمیں فیصلے کرنے پڑتے ہیں بہت سے معاملات فوری فیصلوں کی مانگ کرتے ہیں وہ ہمیں غوروفکر اور منصوبہ بندی کی مہلت نہیں دیتے۔ عموماً اس قسم کے فیصلے خاصے اہم ہوتے ہیں اور ان کے نتائج ہماری اور ہمارے گردوپیش کے لوگوں کی زندگی پر اثر ڈالتے ہیں۔ ہر شخص کو زندگی میں متعدد بار ایسے حالات سے دوچار ہونا پڑتا ہے جن میں وہ صحیح فیصلہ کرنے میں دقت محسوس کرتا اور قطعی رائے قائم نہیں کرسکتا تذبذب یا پس و پیش کی یہ حالت قوت فیصلہ کے فقدان کا نتیجہ ہوتی ہے یہ اگر طبیعت کا خاصہ بن جائے تو اس آدمی کی انفرادیت مجروح ہوتی ہے اور وہ ہر بات میں دوسروں کا منہ دیکھنے کا عادی ہوجاتا ہے۔ یہ تربیت کی خرابیوں کے نتیجے میں ہوتا ہے۔ اگر کوئی بچہ بہت لاڈلا ہوتو اس کی ہر ضرورت دوسرے پوری کرتے ہیں اور نتیجہ میں وہ اپنے آپ پر اعتماد کرنے اور اپنی قوت فیصلہ کی نشوونما کرنے اور اسے آزمانے کا خیال تک نہیں کرتا۔ زندہ قومیں اور بڑے آدمیوں کا جائزہ لیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ان سب میں آزادانہ فیصلے کرنے اور اپنے فیصلوں پر جوش و خروش اور جرات و حوصلہ کے ساتھ عمل پیرا ہونے کی قابلیت نظر آتی ہے اور انہیں بروقت فیصلہ کی قوت نے ہی اعلیٰ کامیابیوں سے ہمکنار کیا۔ ایک دانا کا قول ہے جتنا وقت تم اپنے دل کے ساتھ یہ فیصلہ کرنے میں گزارتے چلے جاتے ہو کہ دو کتابوں میں سے کون سی کتاب تمہارا لڑکا پہلے پڑھے اور کونسی بعد میں، اتنی دیر میں دوسرا لڑکا دونوں کتابیں ختم کرلیتا ہے۔ ایموس لارنس نے ایک جگہ کہا ہے کہ ہماری تمام کامیابی کا راز یہ تھا کہ ہم نے عجلت سے یعنی وقت پر کام کرنے کی عادت ڈالی تھی اور ہم وقت کو عین چوٹی سے پکڑ لیتے تھے لیکن دوسروں کی عادت یہ تھی وہ قیمتی وقت میں ڈھیل ڈھال کرتے رہتے تھے۔ نتیجہ یہ ہوتا تھا کہ ان کا کام خراب ہوجاتا تھا۔ اگر زندگی میں آپ خود کو منوانے کی کوشش نہیں کرتے یا آپ میں قوت فیصلہ کی کمی ہے تو گویا آپ نے اپنے اندر کے آدمی کو کبھی ابھرنے ہی نہیں دیا ہے دوسروں کو یہ موقع دینا کہ وہ اپنی رائے آپ پر مسلط کردیں یا آپ کو اپنے مقاصد حاصل کرنے کی راہوں کو مسدود کردیں ایک طرح کی خود بربادی والی بات ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں